الْحَمْدُ لِلعَرَبِ الْعَالَمِينَ وَالصَّلوةُ وَالسَّلَامُ عَلَى سَيِّدِ الْمُرْسَلة وَخَاتِمَ النَّبِيِّنَ سَيْنَا مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِيْن وَمَن تَّبَعَهُمْ
بِإِحْسَانِ وَدَعَا بِدَ عُوَر هم إلى يوم اللين أما بعد!
قرآن کرین مصحف سماویہ میں اپنی خصوصیات کے اعتبار سے منفرد کتاب الہی ہے، اس کی سب سے بڑی خصوصیت اس کا تحریف سے محفوظ رہتا ہے، وہ صوتی لفظی اور ترتیب کے اعتبار سے محفوظ ہے، خود قرآن کریم میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے جو اس
خاص امتیاز کی طرف اشارہ کرتا ہے:
إنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِكرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ (سورة الحجر : ٢) ترجمہ : ”بیشک ہم نے قرآن نازل کیا اور ہم اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ یہ کتاب قیامت تک اپنی خصوصیات کے ساتھ محفوظ اور
قابل استفادہ رہے گی۔ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی حسنی ندوی رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی
کتاب مطالعہ قرآن کے اصول و مبادی میں تحریر فرمایا ہے: قرآن ، فرقان ( فاروق اور ممیز) ہے اور یہ اس کی ایسی امتیازی صفت ہے جو اس کے نام کے قائم مقام ہوگئی ہے۔
تبَارَكَ أَلذِي نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَى عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَلَمِينَ
(سورة الفرقان) ترجمہ; بڑی عالیشان ذات والا ہے جس نے یہ فیصلے کی کتاب اپنے بندہ خاص پر نازل فرمائی ہسنا کہ وہ تمام دنیا پر جہاں والوں کے لئے ڈرانے والا ہو ۔ قرآن مجید نے ہدایت و گمراہی میں ، ایمان و کفر میں، اسلام اور جاہلیت میں، خدا کی رضا و عدم رضا میں یقین وطن میں ، حلال وحرام میں، قیامت تک کے لئے جو فصل اور امتیاز پیدا کر دیا ہے اس کی نظیر سے مذہبی تعلیمات اور آسمانی صحیفوں کی تاریخ خالی ہے۔ قرآن کریم اعجاز بیانی و علمی کے ساتھ رشد و ہدایت علم وفکر ، اخبار بالغیب، اہم سابقہ کا تذکرہ ، غلط تصورات اور معتقدات کی تصحیح تخلیق انسان اور کائنات کے اسرار ، خدا کی مخلوقات کی خصوصیات ، طبیعت انسانی کے رجحانات اور صلاحیتوں، اعمال انسانی کے نتائج واثرات اور اس طرح کے انسان کی زندگی کے مختلف شعبوں
کے بارے میں رہنمائی کرنے والی کتاب ہے۔
خال معظم مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی رحمتہ اللہ علیہ کا خاص موضوع قرآن مجید تھا، قرآن کی تلاوت کا اہتمام، اس کے معانی و مضامین اور اس کے بلاغتی پہلوؤں پر تدبر حضرت مولانا کا خاص مشغلہ تھا اور اس میں انہوں نے بڑے اساتذہ سے کسب فیض کیا تھا، اس سلسلہ میں علامہ سید سلیمان ندوی رحمتہ اللہ علیہ اور مولانا احمد علی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ سے استفادہ کا خصوصیت سے ذکر اپنی کتاب پرانے چراغ اور آپ بیتی; کاروان زندگی میں کیا ہے۔ اور; صبح صادق (لکھنو) کے قرآن نمبر کے لئے حضرت مولانا نے اپنے مضمون ”میرے مطالعہ قرآن کی سرگزشتمیں اپنے مطالعہ قرآن اور درس و افادہ کی موثرہ سرگزشت بیان کی ہے، اس کے علاوہ مولانا کی کتاب مطالعہ قرآن کے اصول و مبادی قرآن مجید کے مختلف نوعیت کے اعجاز کو
بیان کرتی ہے، ایک جگہ قرآنی اعجاز کے تنوع کو بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: " قرآن مجید صرف اپنے الفاظ و ترکیب اور فصاحت و بلاغت ہی کے اعتبار