دشمنانِ مصطفی سے دشمنی کا وقت ہے
جاں ہتھیلی پر لئے عشقِ نبی کا وقت ہے
بزدلوں کی بُزدِلانہ مجلسوں کو چھوڑ کر
غازیانِ دینِ حق سے دوستی کا وقت ہے
موت سے نظریں مِلانے کا ہنر سب سیکھ لو
کفر کی تاریکیوں میں روشنی کا وقت ہے
مختصر جنت کا رستہ جس کو آقا نے کہا
اب اُسی راہِ عمل کی بندگی کا وقت ہے
وَصل و ہِجر و زُلف و لَب کی قید سے آزاد ہو
ولولہ و جوش دے اُس شاعری کا وقت ہے
سُنتیں ساری مبارک ہیں مگر ہُدہُد میاں
آجکل تلوار والی پیروی کا وقت ہے
🍁ہدہد الہ آبادی