خصوصی مضامین

ایمان” اور “احتساب” کا معنی

🔘 – |[ “ایمان” اور “احتساب” کا معنی ]|

❍ سیدنا ابو هریرة رضي الله عنه سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی الله علیه وسلم نے فرمایا :

“مَنْ صَامَ رَمَضَانَ، إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ”
جس نے ایمان اور احتساب کے ساتھ رمضان کے روزے رکھے، اس کے سابقہ (صغیرہ) گناہ معاف کر دییے جاتے ہیں.

اسی طرح فرمایا: “ومَنْ قَامَ رَمضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابا، غفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ منْ ذَنْبِهِ”
جس نے ایمان اور احتساب کے ساتھ رمضان کا قیام (تراویح) کیا، اس کے سابقہ (صغیرہ) گناہ معاف کر دییے جاتے ہیں.

📓 – |[ البخاري : ٣٨ || مسلم : ٧٥٩/٧٦٠ ]|

امام ابنِ تیمیة رحمه الله فرماتے ہیں :

“ایمان اس بات پر کہ روزے کا حکم الله کی طرف سے ہے اور اسی نے اس کو واجب قرار دیا ہے. جبکہ احتساب یہ ہے کہ صیام و قیام کو اخلاص اور ثواب کی نیت سے انجام دیا جائے.”

📓 – |[ جامع المسائل : ١٦١/١ ]|

شیخ ابنِ باز رحمه الله فرماتے ہیں :

“ایمان اور احتساب کے ساتھ روزہ رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ کسی کو دکھانے کیلیے نہ ہو، نہ ہی اپنے گھر یا محلے والوں کے دیکھا دیکھی ہو. بلکہ اس کا روزہ رکھتے ہوئے ایمان ہونا چاہیے کہ یہ الله نے مجھ پر فرض کیا ہے، اور اس کا اجر بھی الله نے ہی دینا ہے. اسی طرح اس کا قیام کرتے ہوئے بھی ایمان ہو کہ یہ الله کی شریعت پر عمل ہے اور اس پر مجھے ثواب ملے گا.”

📓 – |[ مجموع الفتاوی : ١٥/١٦ ]|

سلسلةاقوالالسلف #سلسلةاقوالالعلماء

احکامومسائل #رمضان #منتخب_احادیث

Related Articles

Leave a Reply