اصلاح معاشرہ

آؤ جنت پکارتی ہے ، قسط 217 :

آؤ جنت پکارتی ہے ، قسط 217 :
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت پر آپ ﷺ کا صبر اور اس کا صلہ :

حضور ﷺ کو تو دیکھیں کہ ایک ایک کے لئے کتنا غم اٹھایا… محبوب ترین چچا حمزہ رضی اللہ عنہ کا قاتل اور اس طرح قتل کیا کہ ناک کاٹ دیا گیا… کان کاٹ دئیے گئے.. سینۂ چیر دیا گیا.. کلیجہ چبہ دیا گیا… آنتوں کے ٹکڑے ہو گئے ہیں ، حضور ﷺ کا کسی جگہ ہچکیاں مارکر رونا ثابت نہیں حمزہ رضی اللہ عنہ کی لاش کو دیکھ ہچکیاں بندھ گئی… ایسی ہچکی بندھی کہ دور دور تک آپ ﷺ کے رونے کی آواز سنائی دی… صحابہ بھی اکٹھے ہو کر رو رہے تھے..

اتنے میں جبرئیل علیہ السلام نے آکر عرض کیا یا رسول اللہ ! اللہ تعالیٰ کہ رہا ہے آپ کا رونا ہمیں اچھا نہیں لگ رہا… آپ ﷺ صبر کریں کے چچا کے لئیے عرش پر لکھ دیا ہے…

حمزة اسد اللہ واسد رسوله
حمزہ اللہ اور اس کے رسول کا شیر ہے….

ستر دفعہ نماز جنازہ پڑھی اور جب مدینے کی طرف بڑھے تو چونکہ آپ کے رشتے داروں میں سے سوائے علی رضی اللہ عنہ ، عقیل رضی اللہ عنہ ، اور حمزہ رضی اللہ عنہ کے کوئی بھی ہجرت کرکے نہیں آیا تھا… نہ عورتیں تھی نہ مرد تھے، جب مدینے میں داخل ہوئے تو گھر گھر میں انصار کے مرد اور عورتیں رو رہے تھے….

(جاری)

( آؤ جنت پکارتی ہے ، صفحہ 226-227 از: مبلغ اسلام مولانا طارق جمیل دامت برکاتہم )

Join https://t.me/MaulanaTariqJameel
#آؤ_جنت_پکارتی_ہے

Related Articles

Leave a Reply